4 Types of Gaslighting in Families

*” فیملیز میں گیس لائٹنگ کی چار اقسام*”

*”. پہلا حصہ*”

*”گیس لائٹنگ کیا ہے؟*”

گیس لائٹنگ نفسیاتی بدسلوکی (Psycholohical abuse) کی ایک شکل ہے جس میں ایک شخص یا گروہ کسی انسان کو  اپنی عقل، یادداشت یا حقیقت کے ادراک پر سوال اٹھانے /الجھن میں مبتلا کرنے کا سبب بنتا ہے۔ جو لوگ گیس لائٹنگ کا تجربہ کرتے ہیں وہ الجھن، فکر مند، یا گویا وہ خود پر بھروسہ نہیں کر پاتے۔

“گیس لائٹنگ” کی اصطلاح 1938ء کے ایک ڈرامے اور 1944ء کی فلم “Gaslight”کے نام سے ماخوذ ہے ، جس میں ایک شوہر اپنی بیوی کو یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ اسے کوئی ذہنی بیماری ہے۔

*”اہم نکات*”

 * گیس لائٹنگ ہیراپھیری (manipulation) کی ایک تکنیک ہے۔جو عام طور پر رومانوی رشتوں میں استعمال ہوتی ہے، جو کسی شخص کو اس اپنے ہی تجربات پر شک میں مبتلا کرتی ہے۔

* خاندانی حرکیات بھی گیس لائٹنگ کی ایک شکل ہو سکتی ہے، خاص طور پر اگر وہ بچپن میں شروع ہوتی ہیں اور جوانی تک جاری رہتی ہیں۔

* کسی کے خاندان میں گیس لائٹنگ کی حرکیات کو پہچاننا اپنے آپ پر یقین بحال کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

*”آپ کو کیسے معلوم ہو گا کہ آپ گیس لائٹنگ کا شکار ہو گے ہیں؟*”

(1) آپ بہت ڈرامائی ہیں

(2) ایسا کبھی پہلے نہیں ہوا (کسی واقعہ کے متعلق آپ کا رد عمل)

(3) آپ حد سے زیادہ جذبات ہیں۔

اگر آپ کو مسلسل اس طرح کے بیانات موصول ہو رہے ہیں یاں ہو چکے ہیں تو آپ گیس لائٹنگ کا شکار ہیں۔ گیس لائٹنگ کی اور بھی صورتیں ہو سکتی ہیں جس میں واضح طور پر آپ اس کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ جس میں مقصد آپ کا اعتماد کم کرنا، آپ کو الجھنوں میں مبتلا کرنا ہو سکتا ہے۔ 

یہاں بات ہو گی کہ اگر ایک بچہ اپنے خاندان کی طرف سے گیس لائٹنگ کا شکار ہو گیا ہے تو کیا ہو گا؟

کیا ایسے بچے کو کامیاب انسان، زیادہ بااثر شخصیت کے طور دیکھنا مشکل ہو سکتا ہے؟

*”Gaslighting in a family*”

جب ایک بچے کو والدین کی طرف سے ایسے بیانات سننے کو ملیں جو حقیقت کے ساتھ تعلق نہیں رکھتے تو بچے کے اندر گیس لائٹنگ پیدا کرنے والا پہلا نقطہ یہی ہوتا ہے کیونکہ دو چیزیں ایک ہی وقت میں درست نہیں ہو سکتیں ایک وہ جس کا وہ خود تجربہ کرے اور ایک وہ جو اس کے والدین نے بچے کو بتائی ہو۔ یہ نیچرل چیز کہ بچے کے ذہن میں یہ سوال ابھرے گا کہ

*”میرے ساتھ کچھ تو غلط ہے/ ہو گا*”

جب ایک بار بچہ اس بات پر یقین کر لیتا ہے کہ اس کے ساتھ کچھ غلط معاملہ ہو رہا ہے یاں ہو چکا ہے تو اس کے لئے گیس لائٹنگ کو سمجھنا مشکل امر ہوتا ہے کیونکہ گیس لائٹنگ کے شکار بچے کے لئے کسی بھی بات پر یقین کرنا مشکل ہوتا ہے وہ کسی بھی چیز کو حقیقت نہیں مان سکتا خاص طور پر خود اپنے آپ پر یقین نہیں کر پاۓ گا۔

*”Types of Gaslighting*”

گیس لائٹنگ کی چار اقسام ہیں۔

*”1. The Double Bind Family”*

*”( ڈبل بائینڈ فیملی)*”

وہ والدین جو بچوں کو متضاد جوابات/ پیغامات دیتے ہیں تو بچے “دوہری پابندی” (double bind) کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس سے مراد یہ ہے کہ آپ ایک ہی سوال کا جواب جس طرح بھی دیں والدین آپ کو غلط ہی گردانیں اور ہمیشہ ناخوش ہوں اور بچوں کو سزا دیتے ہیں۔ یہ ساری چیزیں بچوں کو ایسی صورتحال میں مبتلا کر دیتی ہیں جس سے وہ اپنی ذات پر اعتماد کھو دیتے ہیں۔ ایسے بچوں کو جب ماں باپ یہ کہتے ہیں کہ ہم آپ کی بات کو سمجھ رہے ہیں لیکن ان کا اظہار کرنے کا طریقہ تنقیدی اور لہجہ ہتک امیز ہو جاتا ہے۔ اسی طرح ایسے والدین اپنے بچوں کو جب یہ کہتے ہیں کہ ہم آپ سے پیار کرتے ہیں تو بچوں کو ان کے اظہار اور ان کے الفاظ میں واضح فرق محسوس ہوتا ہے جس سے وہ اسی سچ جھوٹ کے درمیان معلق ہو کے رہ جاتے ہیں، کیونکہ ایک ہی سانس میں جب بچوں کو پیار اور مسترد کیا جاتا یے تو انھیں کچھ بھی حقیقی نہیں لگتا۔ ریسرچز ڈبل بائنڈز اور بارڈر لائن پرسنلٹی ڈس آرڈر (borderline personality)، پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (posttraumatic stress disorder)، اور شیزوفرینیا (shizophrenia) کے درمیان مضبوط تعلق کو ظاہر کرتی ہے۔ 

*”Message/ Result*”

*”(پیغام / نتیجہ)*”

اس قسم کی گیس لائٹنگ کے نتیجے میں بچے نہ خود پر اور نہ ہی دوسروں پر یقین کرتے یے.

*”Effects on adults*”

*”(نوجوانوں پر اثرات)*”

جب گیس لائٹنگ کی یہ قسم بچپن سے جوانی تک چلتی رہے 

تو ایسے لوگ دوسروں کی بات کو سمجھنا اور اپنے تعلقات میں تحفظ محسوس کرنے میں ناکام رہتے ہیں کیونکہ وہ آپ اپنے سمیت کسی پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔

*”2. The Unpredictable and Unstable Family*”

*”(غیر متوقع اور غیر مستحکم خاندان)*”

ایسے والدین جو ایک بار بچوں کو کسی دوست کی طرف جانے کی اجازت خوشی سے دیں لیکن دوسری بار اجازت طلب کرنے پر ڈانٹ ڈپٹ کریں۔ یہ رویہ  ان والدین کا ہوتا ہے جو سنگین ذہنی خلفشار کا شکار ہوتے ہیں۔ 

مثال کے طور پر ایسے والدین کچھ وقت کے لئے پرسکون رہتے ہیں پھر وہ جھگڑنے لگتے ہیں، اس کے بعد وہ انماد (mania) اور پھر ڈپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں۔ جب بچے ایسے رویوں اور جذبات کو مختلف اصولوں اور نتائج کے مطابق دیکھتے ہیں جن کا کوئی مقصد یاں مطلب سمجھنا مشکل ہو تو بھی وہ گیس لائٹنگ کا شکار ہو جاتے ہیں۔  

*”Message / Result*”

*”(پیغام /نتیجہ)*”

اس قسم کی گیس لائٹنگ کے نتیجے میں بچے اس رویے کو اڈوپٹ کر لیتے ہیں کہ کچھ بھی ہو سکتا ہے، وہ حالات پر کبھی قابو نہیں پا سکتے۔

*”Effect on Adult*”

*”( نوجوانوں پر اثرات)*”

جب نوجوان لوگ اس قسم کا شکار ہوتے ہیں تو وہ اس بات پر یقین قائم کر لیتے ہیں کہ لوگ ایک” معمہ/ تجسس” ہیں اور دوسروں کو سمجھنا ناممکن ہے۔ وہ اپنے جذبات کو برا سمجھتے ہیں اور انہیں مینج کرنے  میں دشواری کا سامنا کرتے ہیں۔ ان کے لئے کسی پر بھروسہ کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے کیونکہ وہ پختہ یقین رکھتے ہیں کہ لوگ بنیادی طور پر ناقابل اعتبار ہیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top